اسلام علیکم پیارےدوستوں !
آج، میں اپنے حقیقی زندگی کے تجربے کا اشتراک کرنے جا رہا ہوں کہ میں نے گوگل ایڈسینس کی منظوری کیسے حاصل کی ؟
سب کی طرح میں نے بھی کیا دس دس جی میل آئڈیز بنا کر وہاں بلاگ بنائے لیکن کچھ بھی فائدہ نہیں ہوا ۔
آج، میں اپنے حقیقی زندگی کے تجربے کا اشتراک کرنے جا رہا ہوں کہ میں نے گوگل ایڈسینس کی منظوری کیسے حاصل کی ؟
سب کی طرح میں نے بھی کیا دس دس جی میل آئڈیز بنا کر وہاں بلاگ بنائے لیکن کچھ بھی فائدہ نہیں ہوا ۔
میں کافی غصہ ہوتا تھا جب کچھ عرصے بعد مجھے ای میل موصول ہو جاتی کہ آپ کا اکاونٹ اپروف نہیں ہوسکتا ۔
میں نے بلاگنگ کا آغاز دوہزار گیارہ سے کر رکھا تھا اس زمانے میں کوگل کسی بھی ساوتھ ایشین زبان کو ایڈسنس اپروف نہیں دیتا تھا ۔
لیکن مجھے اس بارے میں کچھ بھی علم نہیں تھا ۔
دو ہزار تیرہ میں میں نے ایک بلاگ بنائی جو کہ پشتو شاعری پر مشتمل تھی او اس کے ساتھ ساتھ ایک اردو بلاگ بھی بنایا تھا ۔
اس زمانے میں نے فیس بوک پر صفحے بھی بنائے ہوئے تھیں او وہ کافی چل رہے تھیں لیکن مسئلہ یہ تھا کہ ایڈسنس کیسے اپروف ہو گا ؟
میں نے ہمت ہاری او میں نے بلاگنگ چھوڑ دیا ۔
دو ہزار سولہ کے آخر میں میں نے اپنی ورڈ پریس ویب سائٹ بنائی اور اس میں کافی کام بھی کیا لیکن وہ بھی پشتو زبان میں ہونے کی وجہ سے ڈیس اپروف ہوتا رہا اور جب میرا گوگل اکاونٹ اپروف ہوگیا تب میں نے وہاں دہان دینا چوڑا تھا او جب میں نے اپنی ایمیل دیکھ لی تب کافی وقت گزرچکا تھا اور میرا ڈومین ایکسپائر ہو چکا تھا ۔
اور ایک بار پھر میں نے ہمت ہار لی ۔
دوہزار سترہ کے آخر میں میں نے ایک بلاگ بنائی جہاں پر صرف اردو شاعری پوسٹ کرتا تھا ۔
اس کو یہاں وہاں پر شیر کرتا رہا اور دوہزار اٹھارہ تر اس میں ایسے ہی کام کرتا رہا اس کے ساتھ ساتھ میں نے یوٹیوب سے لرننگ کا کام بھی جاری رکھا اور میں ہر بار کی طرح گوگل ایڈ سنس کو اپلائی کرتا گیا ۔
مئی کا مہینہ جیسے ہی ختم ہونے پر آیا تو گوگل نے مجھے میل بھیج دیا
مبارک ہو آپ کا اکاونٹ اپروف ہو چکا ہے
میری کہانی
Reviewed by Wasimdarbar
on
May 29, 2018
Rating:

No comments: